Skip to content

علامہ اقبال کے مشہور اشعار

میں اور تُو/Me and You

اے میرے رہنما! مجھے کوئی ایسا طریقہ اور طرز بتا کہ جس کو اپنا کر ہم میں پھر سے اسلاف جیسا ایمان و یقین پیدا ہو جائے اور ہمیں بھی وہی شان و شوکت عطا ہو جو انکو حاصل ہوئی تھی۔

ہسپانیہ/Spain

اقبال کہتے ہیں کہ اے سر زمینِ اسپین! تیری مٹی میں ہمارے شہیدوں کا لہو جذب ہے اور تُو آج بھی گویا اس مبارک خون کو اپنے اندر رکھ کر اسکی نگہبانی کر رہی ہے۔ اس لئے تیری عزت و حرمت اور پاکیزگی میری نظر میں حرمِ پاک کے مانند ہے۔

The School

 شاہِیں کی ادا ہوتی ہے بُلبل میں نمودار
 کس درجہ بدل جاتے ہیں مُرغانِ سحَر خیز

Revelation and Freedom

Revelation and Freedom

 شاہِیں کی ادا ہوتی ہے بُلبل میں نمودار
 کس درجہ بدل جاتے ہیں مُرغانِ سحَر خیز

اپنی خودی

محراب گل افغان

رومی بدلے، شامی بدلے، بدلا ہندوستان
تو بھی اے فرزندِ کوہستاں! اپنی خودی پہچان
اپنی خودی پہچان
او غافل افغان

عید

 غرّۂ شوّال! اے نُورِ نگاہِ روزہ‌دار

 غرّۂ شوّال! اے نُورِ نگاہِ روزہ‌دار
 آ کہ تھے تیرے لیے مسلم سراپا انتظار
 تیری پیشانی پہ تحریرِ پیامِ عید ہے
 شام تیری کیا ہے، صُبحِ عیش کی تمہید ہے
 سرگزشتِ ملّتِ بیضا کا تُو آئینہ ہے
 اے مہِ نو! ہم کو تجھ سے اُلفتِ دیرینہ ہے