aainaeiqbal
کي محمد سے وفا تو نے تو ہم تيرے ہيں
عقل ہے تيري سپر، عشق ہے شمشير تري
مرے درويش! خلافت ہے جہاں گير تري
ماسوي اللہ کے ليے آگ ہے تکبير تري
تو مسلماں ہو تو تقدير ہے تدبير تري
کي محمد سے وفا تو نے تو ہم تيرے ہيں
يہ جہاں چيز ہے کيا، لوح و قلم تيرے ہيں
دنیا کو ہے پھر معرکۂ رُوح و بدن پیش
دنیا کو ہے پھر معرکۂ رُوح و بدن پیش
تہذیب نے پھر اپنے درِندوں کو اُبھارا
اللہ کو پامردیِ مومن پہ بھروسا
اِبلیس کو یورپ کی مشینوں کا سہارا
The Advice Of An Old Baluch To His Son/بڈھے بلوچ کی نصیحت بیٹے کو
اللہ کو پامردیِ مومن پہ بھروسا
اِبلیس کو یورپ کی مشینوں کا سہارا
خودی ہو زندہ تو ہے فقر بھی شہنشاہی
خودی ہو زندہ تو ہے فقر بھی شہنشاہی
نہیں ہے سَنجر و طغرل سے کم شکوہِ فقیر
یہ دنیا دعوتِ دیدار ہے فرزندِ آدم کو
یہ دنیا دعوتِ دیدار ہے فرزندِ آدم کو
کہ ہر مستور کو بخشا گیا ہے ذوقِ عریانی