Skip to content

تحریکِ اسلامی کے معترض

ماہر القادی کے اشعار

کچھ مصلحت شناس ہیں، کچھ کشتۂ فرنگ
کچھ دیکھتے ہیں اپنے زمانے کے رنگ ڈھنگ

معنی
کشتہ: قتل کیا ہوا,عاشق۔ 
فرنگ: انگریز، یورپین۔
تشریح
تحریکاتِ اسلامی کی سوچ و فکر اور لائحہ عمل پر تنقید کرنے والوں کے پاس دلائل و براہین ایک سے نہیں ہیں۔ ان میں سے کچھ دینی یا دنیاوی مصلحت و مفاد کی بنیاد پر تحریکات کو طعن و تشنیع کا نشانہ بناتے ہیں، تو کچھ فرنگی خیالات سے متاثر اور مرعوب ہیں اور کچھ ایسے بھی ہیں جو اپنے معاشرے اور زمانے کے حالات اور رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے تحریک سے کنارہ کش ہیں۔


ان میں بہت سے لوگ سیاست گزیدہ ہیں
جن کے تخیلات ابھی نارسیدہ ہیں

معنی
گزیدہ:چنندہ، اچھا۔
تخیلات:سوچ و فکر۔
نارسیدہ: نامکمل، کچّا۔
تشریح
ان معترضین میں ایسے بھی ہیں جو بظاہر تو سیاست و علم سیاست کے ماہرین ہیں لیکن درحقیقت انکی سوچ و فکر ابھی نامکمل اور ناقص ہے، ابھی وہ غلبہ اور حاکمیت کو سمجھ نہیں پائے ہیں۔


کچھ ہیں فسونِ پیری و شاہی کے پھیر میں
کچھ اس خیال میں ہیں کہ چونکیں گے دیر میں

معنی
فسون: جادو، دھوکا۔
تشریح
ان ناقدین کا ایک طبقہ وہ ہے جو پیری و شاہی کی کرامات اور جادو پر نظریں ٹکائے بیٹھے ہیں، اور وہ لوگ بھی ہیں جو غلبۂ دین کے کام کو فرصت کے وقت پر ملتوی کردینا چاہتے ہیں۔


کتنوں کے سامنے عجمی رہگزار ہے
تقلیدِ پیروشیخ و اَب و جد شعار ہے

معنی
عجمی رہگزار:غیر عرب طریقے مراد اسلام میں نئے طریقے۔
اَب و جد: باپ دادا، موروثی۔
تشریح
ان معترضین میں کچھ دینِ اسلام کی عجمی تعبیر کو ہی اسلام کا نام دیتے ہیں، یہ اسلام کا شعور حاصل کرنے بجائے اپنے علماء، مشائخ اور باپ دادا کی اندھی تقلید کو ہی اسلام کا طریقہ اور قرآن کا حکم سمجھتے ہیں۔


کتنوں کو ربط ہے فقہی رخصتوں کے ساتھ
وابستہ کتنے لوگ ہیں کچھ نسبتوں کے ساتھ

تشریح
ان ناقدوں میں ایسے لوگ بھی ہیں جو فقہی بحثوں کی آڑ لے کر غلبۂ دین کے تصور اور عمل سے رخصت لے لیتے ہیں، اور کتنے ہی ایسے ہیں جو کسی بزرگ یا شیخ سے اپنے تعلق کو ہی نجات کی ضمانت گردانتے ہیں۔


کچھ بے خبر ہیں ان میں، کچھ اہلِ خبر بھی ہیں
کچھ سادہ لوح بھی ہیں، کچھ اہلِ نظر بھی ہیں

تشریح
کچھ لوگ اپنی لاعلمی، غفلت اور ناعاقبت اندیشی کی وجہ سے تحریکات سے ناآشنا اور اسکے مخالف ہیں، لیکن ان میں وہ لوگ بھی ہیں جو علم و نظر رکھنے کے باوجود تحریک سے لاپرواہی برتتے ہیں اور اس کی مخالفت کے مرتکب ہیں۔


کچھ صاحبانِ جبہ و دستار و دلق ہیں
جو اپنے آستانوں پہ ‘معبودِ خلق’ ہیں

معنی
دلق: گدڑی، اون کا لباس جو درویش پہنتے ہیں۔
تشریح
غلبۂ دین کی راہ سے کنارہ کش ہونے والوں میں مسندوں پر بیٹھے ہوئے علماء اور خانقاہوں کے درویش بھی ہیں، جو خدا کی مخلوق پر اپنے مقام و مرتبہ کے ذریعہ رعب جماتے اور اپنے طابع رکھتے ہیں۔


کچھ اس غرور میں ہیں کہ ہم اہلِ ذکر ہیں
آگاہِ سترِ دین ہیں، اربابِ فکر ہیں

معنی
ذکر: بیان، خدا کی یاد .
ستر: چھپانا، پردہ.
اربابِ فکر: غور و فکر کرنے والے لوگ۔
تشریح
ایک طبقہ اس کا بات کا مدعی ہے کہ وہ قرآن و سنت کا تذکرہ کرنے والے اور خدا کے ذکر میں منہمک رہنے والے ہیں، دین کے نشیب و فراز اور ظاہر و باطن کو سمجھنے والے اور اس میں غور و فکر کرنے والے ہیں۔


ہمت تراش ان میں ہیں اور کچھ ہیں بے یقیں
کچھ فطرتاً شریر ہیں، کچھ ہیں مذبذبیں

معنی
ہمت تراش: ہمت بڑھانے والے، مذبذبیں: ایک خیال پر قائم نہ رہنے والے، ڈانواں ڈول۔
تشریح
کچھ مخالفینِ تحریک ایک دوسرے کی ہمتیں بڑھانے کا کام کرتے ہیں اور کچھ اس طرف سے شک و شبہ کا شکار ہیں۔ کچھ اپنی فطری کجی اور شرارت کی وجہ سے مخالفت پر آمادہ ہیں، تو کچھ دونوں افکار کے درمیان ڈانواں ڈول ہیں کہ کس طرف جائیں۔


کچھ چاہتے ہیں صرف دعاؤں سے انقلاب
کچھ کھا رہے ہیں آپ ہی بے وجہ پیچ و تاب
جو چاہتے ہیں راہ میں بکھرے ہوئے ہوں پھول
وہ آزمائشوں کے تصور سے ہیں ملول

معنی
ملول: اداس، غمگین۔
تشریح
کچھ لوگ جد و جہد کے بجائے محض دعاؤں اور عبادات کو ہی غلبۂ دین اور انقلاب کا طریقۂ کار سمجھتے ہیں، اور ایسے لوگ بھی ہیں جو انقلاب اور اسلام کے مستقبل کے غم میں ڈوبے تو رہتے ہیں لیکن کوئی عملی کوشش نہیں کرنا چاہتے۔ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ انقلاب و غلبہ کی دشوار گزار گھاٹی کو یوں ہی آسانیوں کے ساتھ کر لیں اور ایسا اس لئے ہے کہ ان کے دل آزمائشوں اور مشکلات سے بے زار ہیں۔


مارے ہوئے ہیں ان میں بہت خانقاہ کے
سمجھے نہیں ہیں بھید ابھی لا الہ کے

تشریح
عوام کا وہ گروہ جو تصوف کے زیرِ اثر رہا ہے، لا الہ کا ورد تو کرتا رہتا ہے لیکن وہ اس جملہ کی معنویت اور مقاصد سے بالکل بھی آشنا نہیں ہے، اگر وہ اس کو راز کو پہنچ جاتے تو ان کی کوششوں کا مرکز کچھ اور ہوتا۔


ماہر القادری

Share with Others

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *